سبز چوغوں والے بزرگ

سبز چوغوں والے بزرگ

طارق اسماعیل ساگر

 


Discover more from Voice of East

Subscribe to get the latest posts sent to your email.



Categories: Analysis, Current Affairs, Geopolitics

Tags: , , , , , , , , ,

1 reply

  1. یا رب دلَ مسلم کو وہ زندہ تمنا دے
    جو قلب کو گرما دے جو روح کو تڑپا دے

    امین!

    علامہ اقبال کی ابلیس کی مجلسِ شوری والی نظم میں ابلیس نے ایسے نفوس کے امکانِ وجود پر تشویش کا اظہار ان لفظوں میں کیا تھا

    خال خال یس قوم میں اب بھی نظر آتے ہیں وہ
    کرتے ہیں اشکِ سحر گاہی سے جو ظالم وضو

    اور موجودہ دور میں اس کے مشیروں نے ابلیس کو رپہرٹ کیا تھاکہ
    ؎
    ان کے بچوں سے گریزاں ہیں گمانِ زندگی
    کرتے تھے اشکِ سحر گاہی سے جو ظالم وضو

    اس بات کا خدشہ بڑھتا جا رہا ہے کہ جن بزرگوں کا زکر کیا گیا ہے وہ پاکستان سے قدرے بیزاری کا اظہار کر رہے ہیں۔ہادیانِ بر حق کے بچے آنکھوں سے اوجھل ہوتے جا رہے ہیں اور جو سامنے ہے اسے دیکھ کر کہنا پڑتا ہے
    ؎ ساغر سمیٹتےہیں پیرِ مغاں یہ کہی کر
    یہ دور بے ہنر ہے، بے رند یہ نگر ہے

    اگر پاکستانی قومِ یونس سے سبق لے کر اب بھی توبہ کر لیں اوراپنے ہادی کو ڈھونڈھ لیںاور جس کا زریعہ علامہ اقبال ہیں توبخیریت واپسی کی امید کی جا سکتی ہے ورنہ جہنم میں گدھوں نے نہیں جانا۔دوزخ ہے کہ ہنسہنس کے دیکھ ریہ ہے اور مسلمان ہے کہ غفلت سے باہر آنے کو تیار نہیں اور وقت بہت کم ہے؎

    ؎اُ
    اٹھ خدا کے واسطے روزِ جزا اب سر پہ ہے
    فرقہ پرتی چھوڑ دو، خوارج کو سمجھو، علیدہ کرو اور قلع قمع کر دو اور خدا کے اس بندے کے پیچھے صف آرا ہو جاوء جسے خدا کے بندوں سے پیار ہو۔
    والسلام

    Like

Leave a Reply to SLHussain Cancel reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *